وہ تنگ آگیا اور ایک دن اٹلی میں فراری کے ہیڈ آفس چلا گیا اور اینزو فراری سے ملنے کی خواہش ظاہر کی۔ اینزیو نے دو سے تین گھنٹے فیروشیو کو ویٹنگ روم میں انتظار کروایا ۔ جب وہ ملا تو فیروشیو پھٹ پڑا اور پہلی بات یہ بولی کہ فراری کی گاڑیاں بکواس ہیں۔۔۔یہ سن کر اینزو فراری لال پیلا ہو گیا اور اس نے لیمبورگینی کو یہ کہہ کر آفس سے نکال دیا کہ تم صرف ٹریکٹر چلا سکتے ہو، فراری چلانا تمہارے جیسے کسان کے بس کی بات نہیں ہے۔ وہ دن تھا اور فیروشیو نے ٹھان لیا کہ ایک ایسی گاڑی بنانی ہے جو کسی بھی نقص سے عاری ہو۔اور ظاہر ہے فیروشیو نے لیمبوگینی بنا ڈالی۔ فراری اور لیمبورگینی دونوں بین الاقوامی شہرت کی حامل ہیں اور دراصل دونوں کی ماکیٹ ایک سی ہے مگر فراری کی سب سے بڑی مد مقابل اس طرح وجود میں آئی تھی۔
فیروشیو لیمبورگینی اپنے گاؤں میں ٹریکٹر فروخت کرنے کے لیے بہت مشہور تھا۔ وہ پیشے کے لحاظ سے ایک کسان تھا مگر اس کے ٹریکٹروں کی اٹلی میں اتنی مانگ تھی کہ وہ کروڑوں کما رہا تھا۔ وہ اتنا امیر تھا کہ اس نے بہت سی سپر کارز خرید رکھی تھیں۔ ان میں سے ایک فراری بھی تھی۔ وہ اپنی فراری کو بہت پسند کرتا تھا۔ جب تک وہ اس کو دھیما چلاتا تھا وہ بالکل مسئلہ نہیں دیتی تھی مگر جب وہ زیادہ سپیڈ لگاتا تھا تو کلچ بار بار مسئلہ دیتا تھا۔ جب بھی زیادہ ایکسیلریٹر دیتا تو کلچ اس کے نیچے سلپ ہو جاتا تھا۔ وہ ہر دوسرے دن فراری کے سروس سنٹر پہنچا ہوتا تھا۔ روز کلچ ری بلٹ کرواتا تھا لیکن اگلے دن پھر وہی مسئلہ۔ جب فراری کے سروس مین اس کی گاڑی کا کلچ ٹھیک کرتے تھے تو فیروشیو کو دیکھنے نہیں دیتے تھے۔
No comments:
Post a Comment