state life insurnace details, business,motivational,networking marketing tips,

STAY WITH US

Post Top Ad

Monday 20 March 2017

kamyab insan


چنائی یونیورسٹی کا ایک پروفیسر صبح کے وقت اس کے کھوکھے سے چائے پیتا تھا‘ وہ بچے کی محنت پر خوش تھا‘ وہ اسے روز کوئی نہ کوئی نئی بات سکھاتا تھا‘ موہن نے ایک دن پروفیسر سے پوچھا ’’ماسٹر کیا میں بھی بڑا آدمی بن سکتا ہوں‘‘ پروفیسر نے قہقہہ لگا کر جواب دیا ’’دنیا کا ہر
شخص بڑا آدمی بن سکتا ہے‘‘ موہن کا اگلا سوال تھا ’’کیسے؟‘‘

busness


پروفیسر نے اپنے بیگ سے چاک نکالا‘ موہن کے کھوکھے کے پاس پہنچا‘ دائیں سے بائیں تین لکیریں لگائیں‘ پہلی لکیر پر محنت‘ محنت اور محنت لکھا‘ دوسری لکیر پر ایمانداری‘ ایمانداری اور ایمانداری لکھا اور تیسری لکیر پر صرف ایک لفظ ہنر (سکل) لکھا۔ موہن پروفیسر کو چپ چاپ دیکھتا رہا‘ پروفیسر یہ لکھنے کے بعد موہن کی طرف مڑا اور بولا ’’ترقی کے تین زینے ہوتے ہیں‘ پہلا زینہ محنت ہے‘ آپ جو بھی ہیں‘
آپ اگر صبح‘ دوپہر اور شام تین اوقات میں محنت کر سکتے ہیں تو آپ تیس فیصد کامیاب ہو جائیں گے‘ آپ کوئی سا بھی کام شروع کر دیں آپ کی دکان‘ فیکٹری‘ دفتر یا کھوکھا صبح سب سے پہلے کھلنا چاہیے اور رات کو آخر میں بند ہونا چاہیے‘ آپ کامیاب ہو جائیں گے‘‘پروفیسر نے کہا’’ ہمارے گرد موجود نوے فیصد لوگ سست ہیں‘ یہ محنت نہیں کرتے‘
آپ جوں ہی محنت کرتے ہیں آپ نوے فیصدسست لوگوں کی فہرست سے نکل کر دس فیصد محنتی لوگوں میں آ جاتے ہیں‘ آپ ترقی کیلئے اہل لوگوں میں شمار ہونے لگتے ہیں‘ اگلا مرحلہ ایمانداری ہوتی ہے‘ ایمانداری چار عادتوں کا پیکج ہے‘ وعدے کی پابندی‘ جھوٹ سے نفرت‘ زبان پر قائم رہنا اوراپنی غلطی کا اعتراف کرنا‘ آپ محنت کے بعد ایمانداری کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لو‘ وعدہ کرو تو پورا کرو‘
جھوٹ کسی قیمت پر نہ بولو‘ زبان سے اگر ایک بار بات نکل جائے تو آپ اس پر ہمیشہ قائم رہو اور ہمیشہ اپنی غلطی‘ کوتاہی اور خامی کا آگے بڑھ کر اعتراف کرو‘تم ایماندار ہو جاؤ گے اور کاروبار میں اس ایمانداری کی شرح 50 فیصد ہوتی ہے‘ آپ پہلا تیس فیصد محنت سے حاصل کرتے ہیں‘ آپ کو دوسرا پچاس فیصد ایمانداری دیتی ہے اور پیچھے رہ گیا 20فیصد تو یہ 20 فیصد ہنر ہوتا ہے‘
آپ کا پروفیشنل ازم‘ آپ کی سکل اور آپ کا ہنر آپ کو باقی 20 فیصد بھی دے دے گا‘ آپ سو فیصد کامیاب ہو جاؤ گے‘‘ پروفیسر نے موہن کو بتایا ’’لیکن یہ یاد رکھو ہنر‘ پروفیشنل ازم اور سکل کی شرح صرف 20 فیصد ہے اور یہ 20 فیصد بھی آخر میں آتا ہے‘ آپ کے پاس اگر ہنر کی کمی ہے تو بھی آپ محنت اور ایمانداری سے 80 فیصد کامیاب ہو سکتے ہیں لیکن یہ نہیں ہو سکتا آپ بے ایمان اور سست ہوں اور آپ صرف ہنر کے زور پر کامیاب ہو جائیں‘
آپ کو محنت ہی سے سٹارٹ لینا ہو گا‘ آپ کو ایمانداری کو اپنا اوڑھنا اور بچھونا بنانا ہو گا اور آپ کو آخر میں خود کو ہنر مند ثابت کرنا ہوگا‘‘ پروفیسر نے موہن کو بتایا‘ میں نے دنیا کے بے شمار ہنر مندوں اور فنکاروں کو بھوکے مرتے دیکھا‘ کیوں؟ کیونکہ وہ بے ایمان بھی تھے اور سست بھی اور میں نے دنیا کے بے شمار بےہنروں کو ذاتی جہاز اڑاتے دیکھا‘ کیوں؟
’تم ان تین لکیروں پر چلنا شروع کر دو‘ تم آکاش تک پہنچ جاؤ گے‘‘ موہن نے لمبا سانس لیا اور بولا ’’میں نے چاک سے بنی ان تین لکیروں کو اپنا مذہب بنا لیااور میں 45 سال کی عمر میں ارب پتی ہو گیا‘‘موہن نے بتایا‘کھوکھے کی وہ دیوار اور اس دیوار کی وہ تین لکیریں آج بھی میرے دفتر میں میری کرسی کے پیچھے لگی ہیں‘ میں دن میں بیسیوں مرتبہ وہ لکیریں دیکھتا ہوں اورپرو فیسر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں‘‘۔
موہن خاموش ہو گیا‘ سورج نے جھیل میں ڈبکی لگا دی‘ شام رات میں تبدیل ہونے لگی‘ موہن کے گھر سے شام کا منظر بہت خوبصورت تھا‘ گھر کی ساری کھڑکیاں پینٹنگ بن چکی تھیں اور ہر پینٹنگ منہ کھول کر سانس لے رہے تھی‘موہن کی کامیابی کی تین لکیروں کی طرح۔


follow me on Twitter
https://mobile.twitter.com/account

add me on Facebook
https://m.facebook.com/ashfaqqamer09@gmail.com

subscribe my YouTube channel
https://www.youtube.com/channel/UCTOUY8PKPCIG6OON037QCOW


Like my Facebook page
https://m.facebook.com/State-Life-Gujrat-Zone-area-4241-722570927880199/?ref=bookmarks

No comments:

Post a Comment

Powered by Blogger.

Facebook

Powered By Blogger

state life insurnace corporation of pakistan

Arquivo do blog

Translate

Random Posts

Recent Posts

Header Ads

Business

Fashion